حلقہ این اے 120 قانون کی بالادستی اور چوروں ،ڈاکووں کے درمیان لڑا جائے گا ، الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ مجھے انتخابی مہم چلانے کی اجازت دی جائے ۔ عمران خان
لاہور( )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ آصف زرداری کو نیب کے کیسز سے بری کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہیں، سپریم کورٹ ایکشن نہ لیتا تو نیب نے نواز شریف کو بھی کلین چٹ دے دینی تھی ، حلقہ این اے 120 قانون کی بالادستی اور چوروں،ڈاکووں کے درمیان لڑا جائے گا، الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ مجھے انتخابی مہم چلانے کی اجازت دی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار عمران خان نے چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاؤن میں پریس کانفرنس میں کیا ، اس موقع پر جہانگیر خان ترین ، ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود ، عبدالعلیم خان، اعجازاحمدچوہدری، ،چوہدری محمد سرور، سید صمصام علی بخاری، میاں اسلم اقبال،ڈاکٹر شاہدصدیق،جمشید اقبال چیمہ،نعمان چٹھہ، آجاسم شریف ،زبیر نیازی، شوکت بھٹی،سہیل ظفرچیمہ، رانا ندیم احمد، میاں افتخار،فواد رسول بھلر، عاصم شوکت سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں پارٹیاں نیب کا چئیرمین بنا کر مک مکا کر کے کیسز ختم کرتی ہیں، دونوں پارٹیاں نیب کے ذریعے کرپشن چھپانے کی کوشش کررہی ہیں ، نیب کہتا ہے کہ ان کے خلاف کچھ ملا ہی نہیں ، عمران خان کا کہنا تھاکہ این اے 120 کا الیکشن کرپٹ عناصر کے خلاف ریفرنڈم ہے ، نوازشریف کہتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا گیا انہیں معلوم ہوناچاہئے کہ وہ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو منی ٹریل نہیں دے سکے اور لندن پراپرٹیز کا ابھی تک حساب نہیں دے سکے ، سپریم کورٹ شریف فیملی کا نیب میں ٹرائل کا حکم دے تو یہ جی ٹی روڈ پر نکل آتے ہیں، پوچھتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا ، 120 کی عوام میں شعور نظر آرہا ہے ، عمران خان نے کہاکہ تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد کا مقابلہ صرف (ن) لیگ سے نہیں بلکہ پوری ریاستی مشینری سے ہے ، مریم نواز نے کس حیثیت سے وزیر اعلی ہاوس میں میٹنگ بلائی تھی ،الیکشن کمیشن سارا معاملہ کیوں نہیں دیکھ رہا اور ان کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لے رہا ، (ن) لیگ کے گلوہماری خواتین کو حراساں کررہے ہیں لیکن ہمارے کارکن ڈرنے والے نہیں ان کاڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، آئی جی پنجاب ہمار ے ورکروں کو تحفظ فراہم کرے، اگرایسا نہ کیا تو ان کے خلاف بھی قانونی جنگ لڑیں گے،الیکشن کمیشن مجھے الیکشن کیمپئن کی اجازت نہیں رہا ہے میرے پا س سا حکومتی عہدہ ہے ، یہ کونسی جمہوریت ہے، یہ جمہوریت کے تقاضوں کے خلاف ہے ، شفقت محمود ایم این اے ہیں مگر ان کو کمپین نہیں چلانے دی جارہی، عمرا ن خان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں ، تحریک انصاف اداروں کی مضبوطی چاہتی ہے ، اداروں کی مضبوطی چاہتے ہیں ، احتساب بیورو کامیاب نہیں ہوا ، اقامے لینے کا مقصد دبئی کی رہائش اور بینک اکاونٹ کھول کر منی لانڈرنگ کرنا ہے ، جب الیکشن کمیشن کو سب اثاثے بتائے جائیں گے تب صاف اور شفاف الیکشن ہوگا ، زرداری کے حق میں فیصلے کے بعد نیب کی پراسیکوشن پر اعتماد نہیں، عمران خان نے کہاکہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ ، نیب کی نگرانی کررہی ہے اگر ایسا ہوتا تو نوازشریف کو بھی نیب کمزور کیس قرار دے کربری قرار دے دیتی، انہوں نے کہاکہ شریف فیملی کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالے جائیں، کوئی اور ہوتا تو اب تک وہ جیل میں ہوتا اور اس کا نام ای سی ایل میں ہوتا، امریکی صدر کی دھمکیاں نئے وزیراعظم کے لئے بڑا چیلنج ہیں، اس معاملے کو اقوام متحدہ میں لے کر جانا چاہیئے، نجم سیٹھی کو 2013 ء کے الیکشن میں مدد کے صلہ میں چیرمین پی سی بی بنایاگیا ہے ،عمران خان کا کہناتھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کا پاکستان میں آنا خوش آئند ہے ، پی ٹی آئی این اے 120 جیتے گی یا قریب تک جائے گی ، این اے 120 کے الیکشن مین فوج کی موجودگی میں الیکشن سے اعتماد بحال ہوگا، چیئرمین عمران خان نے این اے 120 ، پی پی 140 کی یوسز کے عہدیداروں اور ورکروں سے پنجاب کے سابقہ صدر اعجازاحمدچوہدری کی قیادت میں ملاقاتیں کیں، ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے پی پی 140 کے عہدیداروں ، ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ این اے 120 کا الیکشن بڑی اہمیت کا حامل ہے اور تمام لوگوں نے گھرگھر جا کر عوام کو بیدارکرنا ہے اور ان کو تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد کے لئے ووٹ کے لئے آمادہ کرنا ہے اور ان کو بتانا ہے کہ ملک کا مستقبل کرپٹ عناصر سے چھٹکارے کے بغیر ممکن نہیں ہے، موجودہ حکمرانوں نے ملک کو غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری جیسے تحفے دیئے ہیں ، ( ن) لیگ کی حکومت کی ترجیح میں ہیلتھ اور ایجوکیشن نہیں بلکہ ان کی ترجیح میں ایسے منصوبے ہیں جس میں سے ان کمیشن بنتی ہے ۔ چیئرمین عمران خان نے باجوڑ ایجنسی میں آپریشن کے دوران شہید ہونے والے میجرعلی سلمان ناصر کے اہل خانہ سے تعزیت کی، عمران خان باجوڑ ایجنسی میں آپریشن کے دوران شہید ہونے والے میجرعلی سلمان ناصر کے گھر گئے اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے اظہار ہمدردی کیا، اس موقعے پر سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین ، سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود اور سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان ، عون چوہدری بھی ان کے ساتھ تھے، عمران خان نے میجرعلی سلمان جیسے آفیسروں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میجرعلی کی قربانی پوری قوم کے لیے باعث فخر ہے، ان کے جیسے بہادر فوجی افسران اور جوانوں کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہورہا ہے، اس موقعے پرچیئرمین پی ٹی آئی نے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی صلاحتیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف بہادری سے جنگ لڑرہی ہے۔
Discussion about this post