بھارت میں سکھوں کے ایک مذہبی پیشوا گرو گرمیت رام رحیم سنگھ کو خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں 20 سال قید اور 30 لاکھ جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
گرو گرمیت رام کو سزا عدالت کے بجائے روہتک جیل میں سزا سنائی گئی۔
سیکیورٹی کے پیش نظر سزا سنانے والے جج جگدیپ سنگھ کو بھی ہیلی کاپٹر میں ہریانہ کی جیل لایا گیا۔
سزا سنائے جانے کے موقع پر گرو گرمیت رام رو پڑا اور اس نے ہاتھ جوڑ کر جج سے رحم کی اپیل کی جب کہ گرو گرمیت کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے مؤکل کی طبیعت خراب ہے اس لیے ان کی سزا کم کی جائے۔
’اسکول، کالج بند، انٹرنیٹ سروس معطل‘
ممکنہ ہنگاموں کے پیش نظر ریاست ہریانہ میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔
ریاست بھر میں تعلیمی اور کاروباری سرگرمیاں معطل جب کہ انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی ہے اور روہتک جیل کے ارد گرد شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔
گرو گرمیت سنگھ کو سزا سنانے کے بعد ان کی تنظیم ‘ڈیرا سچا سودا’ کے کارکنان مشتعل ہوگئے اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق مشتعل افراد نے سرسہ کے علاقے میں 2 گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
خیال رہے کہ گرو گرمیت رام رحیم سنگھ 2002 میں اپنی دو عقیدت مند خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مرتکب پائے گئے جن پر 25 اگست کو سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ایک عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی۔
فرد جرم عائد ہونے کے بعد گرو گرمیت رام کو فوری طور پر حراست میں لیا گیا تو ان کے عقیدت مندوں نے پرتشدد مظاہرے کئے جس کے دوران 38 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔
ہریانہ پولیس کے مطابق اب تک گرو گرمیت رام کے 900 سے زائد پیروکاروں کو ہنگاموں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Discussion about this post