روہنگیا کی ریاست راکھین میں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ تو ڑے جو رہیں۔ اس حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس سامنے میں آرہی ہیں کہ راکھین میں مسلمانوں کی بڑی تعداد میں اجتماعی قبریں ملی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے رہنگیا فوج کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اجتماعی قبروں کےحوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اور خفیہ معلومات کے مطابق کچھ افراد کی لاشیں ملی ہیں اگر انہیں فوجی اہلکاروں نے قتل کیا ہو گا تو ان کے خلاف سخت کاروئی عمل میں لائی جائے گی۔ یا درہے کہ روہنگیا میں مسلم کش فسادات میں غیر سرکاری تنظیم ’ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ کے مطابق اس سال راکھین میں تنازعے کے آغاز کے پہلے ماہ میں ہی 6500 روہنگیا افراد مارے گئے تھے۔( زرائع این این آئی)
Discussion about this post