نقیب اللہ قتل کیس کی از خود نوٹس کی سماعت کے دوران سابق ایس ایس پی کو پولیس کی بھاری نفری میں عدالت لایا گیا۔
نقیب اللہ قتل کیس میں مفرور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار آج بلا آخر سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوگئے۔ آج صبح نقیب اللہ قتل کیس کی از خود نوٹس کی سماعت کے دوران سابق ایس ایس پی کو پولیس کی بھاری نفری میں عدالت لایا گیا۔ راؤ انوار کو ماسک لگایا گیا تھا۔ راو انوار کو اچانک سپریم کورٹ لایا گیا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے راو انوار کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ اتنے دلیر کیسے ہوگے کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت کےبلانے پر بھی پیش نہیں ہوئے۔ آپ کہاں تھے اور کیوں پیش نہیں ہوئے؟ جس پر راو انوار نے کوئی جواب نہ دیے اور خاموش رہے۔
راؤ انوار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کے انکے موکل عدالت کے سامنے پیش ہوگئے ہیں اور حفاظتی ٖضمانت چاہتے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی حفاظتی ضمانت نہیں ملے گئی ہم گرفتاری کا حکم دیتے ہیں ۔ اور ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہیں راؤ انوار اس کے سامنے جو کہنا چاہتے ہیں کہیں۔
Discussion about this post