بدھ, اگست 17, 2022
آج کل
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر
No Result
View All Result
آج کل
No Result
View All Result
Home اعجاز اسلامی

فتح ثمرقند اسلامی تاریخ کا ناقابل فراموش واقعہ جسے پڑھ کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے…

خدیجہ چوہدری by خدیجہ چوہدری
جولائی 3, 2019
in اعجاز اسلامی, سنہری قصے
0
19
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

ثمرقند سے طویل سفر طے کر کے آنے والا قاصد ، سلطنت اسلامیہ کے حکمران "عمر بن عبد العزیز” سے ملنا چاہتا تھا۔

اس کے پاس ایک خط تھا جس میں غیر مسلم پادری نے مسلمان سپہ سالار قتیبہ بن مسلم کی شکایت کی تھی۔

پادری نے لکھا !
"ہم نے سنا تھا کہ مسلمان جنگ اور حملے سے پہلے قبول اسلام کی دعوت دیتے ہیں۔ اگر دعوت قبول نہ کی جائے تو جزیہ دینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اگر کوئی ان دونوں شرائط کو قبول کرنے سے انکار کرے تو جنگ کے لئے تیار ہو جاتے ہیں. مگر ہمارے ساتھ ایسا نہیں کیا گیا اور ہم پر راتوں رات اچانک حملہ کر کے ہمیں مفتوح کر لیا گیا ہے۔”

99th Caliphate of Ummayad State — UMAR II bin Abdul Aziz PC: hidayatullah.com

یہ خط ثمر قند کے سب سے بڑے پادری نے سلطنت اسلامیہ کے ننانوے فرماں روا عمر بن عبد العزیز کے نام لکھا تھا۔

دمشق کے لوگوں سے شہنشاہ وقت کی قیام گاہ کا معلوم کرتے کرتے وہ قاصد ایک ایسے گھر جا پہنچا کہ جو انتہائی معمولی اور خستہ حالت میں تھا۔ ایک شخص دیوار سے لگی سیڑھی پر چڑھ کر چھت کی لپائی کر رہا تھا اور نیچے کھڑی ایک عورت گارا اُٹھا کر اُسے دے رہی تھی۔

 

جس راستے سے آیا تھا واپس اُسی راستے سے اُن لوگوں کے پاس جا پہنچا جنہوں نے اُسے راستہ بتایا تھا۔
اُس نے لوگوں سے کہا میں نے تم سے اسلامی سلطنت کے بادشاہ کا پتہ پوچھا تھا نہ کہ اِس مفلوک الحال شخص کا جس کے گھر کی چھت بھی ٹوٹی ہوئی ہے۔

لوگوں نے کہا، "ہم نے تجھے پتہ ٹھیک ہی بتایا تھا، وہی حاکم وقت عمر بن عبد العزیز کا گھر ہے۔”

قاصد پر مایوسی چھا گئی اور بے دلی سے دوبارہ اُسی گھرپر جا کر دستک دی،جو شخص کچھ دیر پہلے تک لپائی کر رہا تھا وہی اند ر سے نمودار ہوا۔

قاصد نے اپنا تعارف کرایا اور خط عمر بن عبد العزیز کو دے دیا۔

عمر بن عبدالعزیز نے خط پڑھ کر اُسی خط کی پشت پر لکھا :
عمر بن عبدالعزیز کی طرف سے سمرقند میں تعینات اپنے عامل کے نام: ” ایک قاضی کا تقرر کرو، جو پادری کی شکایت سنے۔” مہر لگا کر خط واپس قاصد کو دیدیا۔

سمرقند لوٹ کر قاصد نے خط کا جواب اور ملاقات کا احوال جب پادری کو سنایا ، تو پادری پر بھی مایوسی چھا گئی۔
اس نے سوچا .. کیا یہ وہ خط ہے جو مسلمانوں کے اُس عظیم لشکر کو ہمارے شہر سے نکالے گا؟ اُنہیں یقین تھا کاغذ کا یہ ٹکڑا اُنہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکے گا۔

حضرت علی کے ایسے اقوال جو زندگی بدل دیں

مگر کوئی اور راستہ بھی نہ تھا چنانچہ خط لیکر ڈرتے ڈرتے امیر لشکر اور حاکم ثمرقند قتیبہ بن مسلم کے پاس پہنچے ۔
قتیبہ نے خط پڑھتے ہی فورا ایک قاضی کا تعین کردیا جو اس کے اپنے خلاف سمرقندیوں کی شکایت سن سکے۔

قاضی نے پادری سے پوچھا، کیا دعویٰ ہے تمہارا ؟

پادری نے کہا : قتیبہ نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ہم پر حملہ کیا، نہ تو اِس نے ہمیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی تھی اور نہ ہی ہمیں کسی سوچ و بچار کا موقع دیا تھا۔

قاضی نے قتیبہ کو دیکھ کر پوچھا، کیا کہتے ہو تم اس دعویٰ کے جواب میں ؟

قتیبہ نے کہا : قاضی صاحب، جنگ تو ہوتی ہی فریب اور دھوکہ ہے۔
سمرقند ایک عظیم ملک تھا، اس کے قرب و جوار کے کمتر ملکوں نے نہ تو ہماری کسی دعوت کو مان کر اسلام قبول کیا تھا اور نہ ہی جزیہ دینے پر تیار ہوئے تھے، بلکہ ہمارے مقابلے میں جنگ کو ترجیح دی تھی۔

سمرقند کی زمینیں تو اور بھی سر سبز و شاداب اور زور آور تھیں، ہمیں پورا یقین تھا کہ یہ لوگ بھی لڑنے کو ہی ترجیح دیں گے، ہم نے موقع سے فائدہ اُٹھایا اور سمرقند پر قبضہ کر لیا۔

قاضی نے قتیبہ کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے دوبارہ پوچھا :قتیبہ میری بات کا جواب دو، تم نے ان لوگوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت، جزیہ یا پھر جنگ کی خبر دی تھی ؟

قتیبہ نے کہا : نہیں قاضی صاحب، میں نے جس طرح پہلے ہی عرض کر دیا ہے کہ ہم نے موقع سے فائدہ اُٹھایا تھا۔
قاضی نے کہا : میں دیکھ رہا ہوں کہ تم اپنی غلطی کا اقرار کر رہے ہو، اس کے بعد تو عدالت کا کوئی اور کام رہ ہی نہیں جاتا۔

اللہ نے اس دین کو فتح اور عظمت تو دی ہی عدل و انصاف کی وجہ سے ہے نہ کہ دھوکہ دہی اور موقع پرستی سے۔

میری عدالت یہ فیصلہ سناتی ہے کہ تمام مسلمان فوجی اور انکے عہدہ داران بمع اپنے بیوی بچوں کے، اپنی ہر قسم کی املاک اور مال غنیمت چھوڑ کر سمرقند کی حدوں سے باہر نکل جائیں اور سمر قند میں کوئی مسلمان باقی نہ رہنے پائے۔
اگر ادھر دوبارہ آنا بھی ہو تو بغیر کسی پیشگی اطلاع و دعوت کے اور تین دن کی سوچ و بچار کی مہلت دیئے بغیر نہ آیا جائے۔

پادری جو کچھ دیکھ اور سن رہا تھا وہ ناقابل یقین تھا۔ چند گھنٹوں کے اندر ہی مسلمانوں کا عظیم لشکر قافلہ در قافلہ شہر کو چھوڑ کے جا چکا تھا۔

ثمر قندیوں نے اپنی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں دیکھا تھا کہ جب طاقتور فاتح قوم کمزور مفتوح قوم کو یوں دوبارہ آزادی بخش دے۔

ڈھلتے سورج کی روشنی میں لوگ ایک دوسرے سے سرگوشیاں کرنے لگے کہ یہ کیسا مذہب اور کیسے پیروکار ہیں ۔ عدل کا یہ معیار کہ اپنوں کے خلاف ہی فیصلہ دے دیں۔ اور طاقتور سپہ سالار اس فیصلہ پہ سر جھکا کر عمل بھی کر دے۔

اقبال کی شاعری میں تصورِ مردِ مومن

تاریخ گواہ ہے کہ تھوڑی ہی دیر میں پادری کی قیادت میں تمام شہر کے لوگ گھروں سے نکل کر لشکر کے پیچھے سرحدوں کی طرف دوڑے اور لا الٰہ الاّ اللہ محمّد الرّسول اللہ کا اقرار کرتے ہوئے اُن کو واپس لے آئے کہ یہ آپ کی سلطنت ہے اور ہم آپ کی رعایا بن کر رہنا اپنے لئے ٖفخر سمجھیں گے۔

دینِ رحمت نے وہاں ایسے نقوش چھوڑے کہ سمرقند ایک عرصہ تک مسلمانوں کا دارالخلافہ بنا رہا۔

کبھی رہبر دو عالم حضرت محمد ﷺ کی امت ایسی ہوا کرتی تھی۔ آج غیر مسلم تو دور کی بات ،مسلمان سے مسلمان کو کوئی امان نہیں۔

وہ کیا گردوں تھا کہ تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا

خدیجہ چوہدری

Tags: ثمرقندحضرت محمد ﷺعدل و انصافعمر بن عبد العزیز
ShareTweet
Previous Post

ماہرہ خان کو یاسر حسین نے اداکاری سیکھنے کا مشورہ دے دیا

Next Post

صرف ایک ہفتے میں 5 کلو وزن اس طریقے سے کم کریں !

خدیجہ چوہدری

خدیجہ چوہدری

Next Post

صرف ایک ہفتے میں 5 کلو وزن اس طریقے سے کم کریں !

Discussion about this post

تازہ ترین

آپ کا دن کیسا گزرے گا؟ –(6th August 2021)

آپ کا دن کیسا گزرے گا؟ –(17th July 2022)

اگست 17, 2022
جیکولین فرنینڈس کیخلاف پولیس کو بڑا ثبوت مل گیا

جیکولین فرنینڈس کیخلاف پولیس کو بڑا ثبوت مل گیا

اگست 17, 2022

ایڈیٹوریل

پاکستان کے 75 سال: فلم انڈسٹری پیچھے کیوں رہ گئی؟
ایڈیٹوریل

پاکستان کے 75 سال: فلم انڈسٹری پیچھے کیوں رہ گئی؟

اگست 15, 2022
آخر ہم قیام پاکستان کے اصل مقصد سے غافل کیوں ہیں ۔۔۔۔!
ایڈیٹوریل

آخر ہم قیام پاکستان کے اصل مقصد سے غافل کیوں ہیں ۔۔۔۔!

اگست 14, 2022
خاندانی نظام
ایڈیٹوریل

خاندانی نظام

اگست 9, 2022
فارن فنڈنگ کیس کیا ہے؟
ایڈیٹوریل

فارن فنڈنگ کیس کیا ہے؟

اگست 7, 2022

مقبول ترین

  • ماہِ صفر کے حوالے سے بدشگونی کا تصور

    قرآن کریم کے حقوق

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • ہیجڑا کیسے پیدا ہوتا ہے ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • اقبال کی شاعری میں تصورِ مردِ مومن

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • عیبوں پر پردہ ڈالنا کیوں ضروری ہے … ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • سخل کھجور نبی کریم ﷺ کا ایک معجزہ…!

    0 shares
    Share 0 Tweet 0

ضرور پڑھیں

بابا وانگا کی 2022 کے لئے کی گئی پیشگوئیاں سچ ثابت
دلچسپ و عجیب

بابا وانگا کی 2022 کے لئے کی گئی پیشگوئیاں سچ ثابت

اگست 17, 2022
پنجاب کی ثقافت کو ترویج اور ترقی دینے میں پنجاب آرٹس کونسل کا مثالی کردار  ہے
اداریہ

پنجاب کی ثقافت کو ترویج اور ترقی دینے میں پنجاب آرٹس کونسل کا مثالی کردار ہے

اگست 17, 2022
مارکیٹ سے من پسند دولہا خریدیں!!
دلچسپ و عجیب

مارکیٹ سے من پسند دولہا خریدیں!!

اگست 16, 2022
فاشٹ مودی کی اسلام دشمنی
اداریہ

فاشٹ مودی کی اسلام دشمنی

اگست 16, 2022
آج کل

  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist