منگل, اگست 16, 2022
آج کل
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر
No Result
View All Result
آج کل
No Result
View All Result
Home اعجاز اسلامی

اپنے والدین کے لیے وقت نکالیں… ایسا نہ ہو…

admin by admin
جنوری 31, 2020
in اعجاز اسلامی, ضرور پڑھیں
0
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

ماں صرف ایک لفظ نہیں بلکہ یہ مہرومحبت اور ممتا کا ایک استعارہ ہے۔ جس کی ترجمانی شاید لفظوں سے نہ ہوسکے۔ وہ ہستی جو جاڑے میں خود گیلی جگہ پر سو جائیں مگر اپنے بچے کو خشک جگہ پر سلاتی ہے۔ ماں وہ ہستی ہے جو اپنے بچے کی خاطر کئی کئی راتیں جاگتی ہے۔

کھانے پینے اور اپنے آرام و سکون کا احساس کیے بغیر صرف اسی کے لیے جیتی اور مرتی ہے۔ دن اور رات صرف اس کے پلنے بڑھنے کی فکر میں گزار دیتی ہے۔ جو اپنے منہ کا نوالہ منہ سے نکال کے اپنے بچے کو کھلاتی ہے اور اف تک نہیں کرتی۔ ماں تو وہ ہستی ہے جو اپنے بچے کے اوپر کسی مصیبت کو دیکھ کے خود ہی اس کے اوپر اپنی جان نچھاور کرنے سے بھی گریز نہیں کرتی۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن پاک میں اللہ رب العزت نے والدین کے حقوق کی ادائیگی پر بہت زیادہ زور دیا۔ حدیث مبارکہ میں تو اس بات کی بھی وضاحت موجود ہے۔ رسول اللہ سلم نے ماں کے 3حق اور باپ کا ایک حق مقرر کیا۔

لوگ ماں سے محبت کے متعلق سوشل میڈیا پر پوسٹ تو شیئر کرتے ہیں مگر اپنی حقیقت میں ماں کے لیے ان کے پاس وقت ہی نہیں ہے۔ کیا ماں سے پیار صرف لوگوں کے چند لائیک تک محدود کر لیا گیا ہے۔ جس لمحے وہ پوسٹ کر رہے ہوتے ہیں تب دوسری طرف ماں بے چاری تکلیف میں تڑپ رہی ہوتی ہے مگر اس بدبخت کو احساس تک نہیں ہوتا۔ ماں کی قدر اس سے پوچھو جس کی ماں اس دنیا سے جا چکی ہے اگر ہم پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا مطالعہ کریں تو ہمیں اس رشتے کی قدر سمجھ آئے۔

پیارے نبی جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی رضائی ماں حضرت حلیمہ سعدیہ کو دیکھا تو اپنی چادر مبارک بچھا کر اپنی ماں کو بٹھایا۔ یہاں ہماری حالت شاید اس سے کہیں مختلف ہے۔ پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہو کر ہم اپنے والدین خصوصا ماں کے ساتھ ناروا برتاﺅ رکھتے ہیں۔ کچھ تو بد بخت ایسے بھی ہیں کہ جو اپنے بچوں کی خاطر اپنی ممتا کا گلہ گھونٹ دیتے ہیں۔ وہ ایک پل کو بھی نہیں سوچتے کہ جس جگہ وہ کھڑے ہیں کل وہی اس کا بیٹا بھی کھڑا ہوگا۔

بوڑھے ماں باپ کو اُف تک نہ کرو …….

یہ بات صرف والدہ کے لیے نہیں بلکہ والدین کے لیے کہی جائے تو زیادہ بہتر ہوگی۔ آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ انسان کے اعمال اس کے لیے وبال جان بنتے ہیں۔ دعاﺅں میں تاثیر نہیں رہی، سکون چھن گیا، معاش تنگ ہوگیا، روزگار ختم ہوگیا وغیرہ وغیرہ جانے ہر شخص اپنی بدقسمتی کا رونا روتا ہوا دکھائی دیتا ہے وجہ سیدھی سی ہے کہ ہم نے اپنے گھر سے اپنی رحمتوں کو ہی نکالا ہوا ہے۔ انہیں نہ خوش کیا ہوا ہے۔ اگر میں اسے یوں لکھوں تو شاید غلط نہ ہوگا کہ ہم نے اپنے سکون کو گھر سے نکال کر سکون کی تلاش میں بھاگتے پھر رہے ہیں۔ اپنی رحمت کو گھر میں زحمت سمجھ کر باہر رحمت ڈھونڈتے پھرتے ہیں۔ خدارا اپنی جنت کو ٹھوکر مت ماریں۔ سب کویہ جنت اور ایسے مواقعے نہیں ملتے۔

ورنہ ایک بات تو سنی ہی ہوگی، آج جو تم بہو بن کر اپنی ساس کے ساتھ کرو گی، یا بیٹے سے ان کے والدین کے ساتھ کرواﺅ گی وہی تمہاری اولاد تمہارے ساتھ کرے گی۔ دنیا میں ذلیل و خوار تو ہوگے ہی مگر ساتھ ہی آخرت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو گے۔ خدارا اپنے آج کو سنوار لیں۔ یہی وقت ہے کہ اپنے والدین کو اپنی رحمتوں کے لیے گھر میں بسا لیں۔ دعاﺅں کے اسباب پیدا کردیں۔ گھر جنت نظیر منظر پیش کرنے لگے گا۔

سوشل میڈیا نے ہمیں یقینا بہت سے لوگوں سے ملوا دیا، دوریوں کو قربت میں بدل دیا مگر گھر میں بیٹھے والدین سے ہمیں بے گانہ کردیا۔ کچھ پل کو سوچیں آپ اپنے بچوں کے بغیر ایک پل نہیں گزار سکتے تو پھر اپنے والدین کو اپنے بچوں سے کئی کئی دن تک دور رکھا ہوا ہے۔ آپ بڑے ضرور ہوگئے ہیں مگر ہیں تو آج بھی اپنے والدین کے بچے۔ انہیں ان کے بچے واپس لٹا دیں۔۔۔ یہ کام آپ کو ہی کرنا پڑے گا۔ کچھ نہیں دینا نہ دیں مگر ان سے ناراضی مت رکھیں، انہیں مسکرا کر ایک بار گلے سے لگائیں اور یہ احساس دلائیں کہ آپ ہی وہی ہو جسے انہوں نے بچپن میں پل پل دیکھ بھال کر کے کچھ خواب بنے تھے۔ ان کے خوابوں کو ٹوٹنے مت دیں۔ کچھ ہی دن باقی ہیں مگر ان دنوں کو اپنے والدین کے لیے جینے کا سبب بنا ئیں اور یہ بھی آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔

کچھ زیادہ نہیں بس یہ سوچ لیں کہ آخری بار ان سے بات کیے، ان کے پاس بیٹھے، ان کی سنے ان کو سنائے اور ان سے مشورہ کیے کتنے دن بیت چکے۔ انہیں کے لیے چاہیے والدہ ہیں یا والد صرف اور صرف ان کے لیے آپ نے آخری بار کتنا وقت نکالا تھا۔ جب ان کے قدموں میں بیٹھ کر انہیں دبایا تھا۔ انہیں ایک معصوم بیٹے یا بیٹی کا احساس دلایا تھا۔ سوچیں اور پھر خود کو ملامت کرنے کے بجائے ابھی جاکر ان سے مل لیں۔یہ سب کرلیں۔ والدین تو والدین ہوتے ہیں۔ وہ کبھی آپ سے دور نہیں رہ سکتے۔ دوریاں تو آپ نے بڑھائی ہوئی ہیں۔ باتیں بہت مگر سب باتوں کا خلاصہ یہی ہے کہ اپنے والدین کے اچھے بچے بننے کی کوشش کریں، وہ بھی راضی اللہ بھی راضی اور پھر دنیا کی نعمت آپ کے لیے ہوں گی۔

تحریر : منزہ گل

Tags: باپبوڑھے ماں باپماںوالدین کے لیے وقت نکالیں
ShareTweet
Previous Post

انسان کی عزّت و وقار کی تجارت عروج پر ہے…!

Next Post

وزیراعظم آج ’’احساس کفالت پروگرام‘‘ کا افتتاح کریں گے

admin

admin

Next Post

وزیراعظم آج ’’احساس کفالت پروگرام‘‘ کا افتتاح کریں گے

Discussion about this post

تازہ ترین

پاکستان نے اظہار آمادگی کا خط آئی ایم ایف کو بھجوا دیا

پاکستان نے اظہار آمادگی کا خط آئی ایم ایف کو بھجوا دیا

اگست 15, 2022
ویوو نے مڈ رینج وائے 77 ای متعارف کرادیا

ویوو نے مڈ رینج وائے 77 ای متعارف کرادیا

اگست 15, 2022

ایڈیٹوریل

پاکستان کے 75 سال: فلم انڈسٹری پیچھے کیوں رہ گئی؟
ایڈیٹوریل

پاکستان کے 75 سال: فلم انڈسٹری پیچھے کیوں رہ گئی؟

اگست 15, 2022
آخر ہم قیام پاکستان کے اصل مقصد سے غافل کیوں ہیں ۔۔۔۔!
ایڈیٹوریل

آخر ہم قیام پاکستان کے اصل مقصد سے غافل کیوں ہیں ۔۔۔۔!

اگست 14, 2022
خاندانی نظام ۔۔۔۔۔کھچڑی
ایڈیٹوریل

خاندانی نظام ۔۔۔۔۔کھچڑی

اگست 11, 2022
خاندانی نظام
ایڈیٹوریل

خاندانی نظام

اگست 9, 2022

مقبول ترین

  • ماہِ صفر کے حوالے سے بدشگونی کا تصور

    قرآن کریم کے حقوق

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • ہیجڑا کیسے پیدا ہوتا ہے ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • اقبال کی شاعری میں تصورِ مردِ مومن

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • عیبوں پر پردہ ڈالنا کیوں ضروری ہے … ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • سخل کھجور نبی کریم ﷺ کا ایک معجزہ…!

    0 shares
    Share 0 Tweet 0

ضرور پڑھیں

سیاسی بے  چینی اور کمزور معیشت!
اداریہ

سیاسی بے چینی اور کمزور معیشت!

اگست 15, 2022
پاکستان کے 75 سال: فلم انڈسٹری پیچھے کیوں رہ گئی؟
ایڈیٹوریل

پاکستان کے 75 سال: فلم انڈسٹری پیچھے کیوں رہ گئی؟

اگست 15, 2022
یومِ آزادی ’14 اگست’ انڈیا کے یومِ آزادی سے ایک دن پہلے کیوں منایا جاتا ہے؟
ضرور پڑھیں

یومِ آزادی ’14 اگست’ انڈیا کے یومِ آزادی سے ایک دن پہلے کیوں منایا جاتا ہے؟

اگست 14, 2022
آخر ہم قیام پاکستان کے اصل مقصد سے غافل کیوں ہیں ۔۔۔۔!
ایڈیٹوریل

آخر ہم قیام پاکستان کے اصل مقصد سے غافل کیوں ہیں ۔۔۔۔!

اگست 14, 2022
آج کل

  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist