پاکستان پیپلزپارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں مسترد شدہ ووٹ کے معاملے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سابق صدر آصف زرداری اورپیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن اتحاد کے امیدوار یوسف رضاگیلانی نے ملاقات کی۔
ملاقات میں مسترد شدہ ووٹوں کے معاملے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اس حوالے سے فاروق ایچ نائیک، نیئربخاری اور لطیف کھوسہ پر مشتمل قانونی ٹیم بھی بنادی ہے۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ 7 ووٹوں پر ڈاکا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو تقسیم کرنے کی ناکام سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کمزور نہ سمجھا جائے، ووٹ پر ڈاکے کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہر فورم پر چیلنج کیا جائے گا جبکہ پی ڈی ایم ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے والوں کا بھرپور مقابلہ کرے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں چیئرمین کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کو 48 اور یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے تھے جس کے بعد صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تھے۔
7 ووٹرز نے یوسف رضا گیلانی کے نام کے اوپر مہر لگائی جس کی وجہ سے یہ ووٹ مسترد ہوئے۔ ایک ووٹ اس لیے مسترد ہوا کیوں کہ دونوں امیدواروں کے آگے مہر لگائی گئی تھی۔
اپوزیشن نے 7 ووٹ مسترد کرنے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Discussion about this post