اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ این آر او مانگنے والے پارلیمنٹ میں شور مچاتے ہیں، بولنے نہیں دیتے، اس لئے کوشش تھی ہر ماہ بعد عوام کے سوالوں کا جواب دوں ، شہبازشریف کو اپوزیشن لیڈر نہیں قومی مجرم سمجھتا ہوں، مجرموں سےمفاہمت کروں گا تو قوم سے غداری کروں گا، مہنگائی صرف پاکستان نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، کورونا کی وجہ سے سپلائی متاثر ہونے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ میں وزیراعظم عمران خان نے عوام سے ٹیلی فون پربراہ راست گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر پٹرول مزید مہنگا ہونے کا عندیہ دے دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست گفتگو کے دوران کہا کہ کوشش تھی کہ ہر ماہ لوگوں کے سامنے آ کر جواب دوں۔ اصولاً سوالات کے جوابات پارلیمنٹ میں دینے چاہئیں مگر اپوزیشن اراکین شور مچا دیتے ہیں اور مجھے بولنے نہیں دیتے۔ اسلامی فلاحی ریاست ہمارا منشور ہے، جب اقتدار میں آئے تو ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈاکوؤں کےساتھ کوئی مفاہمت نہیں کرنی، سیاست میں ان ڈاکوؤں کےخلاف ہی آیا ہوں، ہمارےدورمیں غربت کم ہوئی، کسانوں کی آمدن میں 73فیصداضافہ ہوا، جی ڈی پی میں 5.37 فیصداضافہ ہوا۔
ملک میں بڑھتی مہنگائی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان کامسئلہ نہیں، کورونا کے سبب پوری دنیا کی معیشت کو دھچکا لگا۔ بد قسمتی سے ہمیں 20 ارب ڈالرکا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا، روپے کی قدر گرنے سے جو چیزیں امپورٹ کرتے ہیں وہ مہنگی ہوجاتی ہیں، کورونا کے دوران عوام پر 8 ارب روپےخرچ کیے، ملکی مسائل کو حل کیا تو کورونا آ گیا جس سے تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ کورونا کی وجہ سے دنیا کو بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے مسئلے سے بہت جلد نکل جائیں گے، پاکستان میں 8 ہزار ارب روپے ٹیکس اکٹھا کروں گا، پام آئل پوری دنیا میں مہنگا ہوا۔
عمران خان نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ مشکل میں ہے، صنعتکاروں کو بلا کرکہوں گا تنخواہ دار طبقے کی تنخواہیں بڑھائیں ، لوگوں کو گھر بنانے کیلئے 40 ارب روپےدے چکے ہیں، ہم نے تعمیراتی سیکٹر میں رکاوٹیں دور کیں، 30 لاکھ گھر بن رہے ہیں، کپاس، گنا، مکئی ، چاول اور گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔
Discussion about this post