پیر, مئی 23, 2022
آج کل
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • PSL
  • ای پیپر
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • PSL
  • ای پیپر
No Result
View All Result
آج کل
No Result
View All Result
Home ایڈیٹوریل
دنیا کا مشکل ترین کام ۔۔۔؟

دنیا کا مشکل ترین کام ۔۔۔؟

Web Desk by Web Desk
اپریل 9, 2022
in ایڈیٹوریل, ضرور پڑھیں
0
38
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

یہ دنیا مشکل کاموں سے بھری پڑی ہے اور ان کاموں کو سر انجام دینے والے اپنے تن، من اور دھن کی بازی لگا دیتے ہیں۔ بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنا ہو، موٹر اسپورٹس میں تیز رفتار گاڑیاں دوڑانا، خطرناک مجرموں کو جان جوکھم میں ڈال کر پکڑنا، موت کے کنویں میں موٹر سائیکل چلانا یا جنگوں میں حصہ لینا، یہ سب بے شک بہت مشکل کام ہیں۔ مگر میرے خیال میں اس وقت دنیا کا سب سے مشکل کام ہے ’’کسی سے اپنے پیسے نکلوانا‘‘۔

اگر آپ نے ایک بار کسی کو اپنے پیسے دے دیے تو پھر اس سے واپس لینا دنیا کا مشکل ترین کام ہے۔ پھر نہ آپ کی التجائیں کام آئیں گی، نہ دھونس دھمکی، نہ کوئی اور طریقہ کارگر ثابت ہوگا۔ لینے والا بھی کسی آسکر ایوارڈ یافتہ ایکٹر سے کم اداکاری کے جوہر نہیں دکھائے گا۔

اگر یہ کہا جائے کہ ہم میں سے اکثر کا اس چیز سے زندگی میں ایک دفعہ ضرور واسطہ پڑتا ہے تو غلط نہیں ہوگا۔ کسی کا تو ایک سے زیادہ مرتبہ پالا پڑتا ہے۔ اب اس کو سادگی کہیے یا بیوقوفی، اکثریت کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے پیسے دیے ہوتے ہیں۔ اگر ایک بار پیسے آپ کی جیب سے نکل کر دوسرے کی جیب میں چلے گئے تو یقین کیجیے ایک تھکا دینے والا لامتناہی سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ آپ اپنے پیسے ایسے واپس مانگ رہے ہوتے ہیں جیسے قرض دار آپ ہیں، اور لینے والا ایسے اکڑ رہا ہوتا ہے جیسے آپ اس سے ادھار مانگ رہے ہیں۔

پہلے تو پیسے مانگنے کے لیے ایسے ایسے طریقے اپنائے جاتے ہیں کہ دینے والا یقین کرلیتا ہے واقعی اس سے زیادہ ضرورت مند اس وقت پوری دنیا میں کوئی نہیں ہے۔ پھر تقاضا کرنے پر ایسے حیلے اور بہانے تراشے جاتے ہیں کہ الله کی پناہ اور شروع سے ہی واپس نہ کرنے کی نیت ہوتی ہے۔ گویا پیسے اپنا حق سمجھ کر لیے جاتے ہیں۔

ایک زمانہ تھا جب پیسے لینے والے کی راتوں کی نیندیں اڑی ہوئی ہوتی تھیں اور اب دینے والے کی۔ غم کے پہاڑ تو تب ٹوٹتے ہیں جب دینے والے نے اپنی ضرورتوں کو روک کر پیسے دیے ہوتے ہیں اور لینے والا نہ صرف یہ کہ واپسی ٹال رہا ہوتا ہے بلکہ اس کی عیاشی سب پر عیاں ہوتی ہے۔ مہنگے کھانے کھائے جا رہے ہوتے ہیں، بچے اعلیٰ اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہوتے ہیں، نت نئے ماڈل کی گاڑیاں خریدی جا رہی ہوتی ہیں اور بیگم صاحبہ نئے ملبوسات اور زیورات سے اپنے آپ کو آراستہ کر رہی ہوتی ہیں۔ اس وقت سوائے اپنے آپ کو کوسنے کے آپ کچھ نہیں کرسکتے۔

یہ کردار عموماً ایک جیسے ہی ہوتے ہیں اور ان کا طریقہ واردات بھی۔ چھوٹا کھلاڑی ایک ہی دفعہ رقم لیتا ہے اور جو تجربہ کار لوگ ہوتے ہیں وہ پہلے اپنا اعتماد بحال کرتے ہیں، پھر کھل کر سامنے آتے ہیں۔ شروع شروع میں وقت سے پہلے واپسی، پھر وقت پر، پھر غائب۔ واپسی کے تقاضے پر جو کہانیاں سنائی جاتی ہیں اچھے اچھے اس کے جھانسے میں آ جاتے ہیں۔ یعنی کوئی غیر متوقع مجبوری، کبھی مزید وقت کی مہلت، کبھی بس اگلے مہینے واپس کرنے کا وعدہ، تو کبھی آپ سے زیادہ پرانے متقاضی لوگوں کی واپسی کے بعد آپ کا نمبر آنے کی نوید سنائی جاتی ہے۔ کبھی کاروبار میں نقصان، تو کبھی تنخواہ نہ ملنے کا شکوہ… غرض اس سے زیادہ مجبور انسان شاید ہی اس کرۂ ارض پر کوئی ہو اور آپ اس امید میں ہی رہ جاتے ہیں کہ اگلی مرتبہ ہی سہی مگر وہ اگلا موقع کبھی نہیں آتا۔

حیرت تو اس بات پر ہوتی ہے کہ لینے والے کو یہ سب کرتے ہوئے شرمندگی تو درکنار، اس کا احساس تک نہیں ہوتا۔ ایسے لوگ اگر کسی محفل میں ٹکرا جائیں تو ایسے بن جاتے ہیں جیسے آپ کو جانتے ہی نہیں۔ کچھ اپنی چرب زبانی سے آپ کو رام کرکے دم لیتے ہیں۔ اگر اچانک کہیں ملاقات ہوجائے تو وہی روایتی بہانہ کہ بس آپ ہی کی طرف آرہا تھا۔ آپ گھر پہنچیے میں ابھی بندوبست کر کے آپ کی رقم آپ کو خود پہنچاؤں گا۔ لیکن آپ کی یہ خوشی بھی عارضی ثابت ہوتی ہے۔

سب سے زیادہ تکلیف دہ امر تو وہ ہوتا ہے جب آپ کی یکمشت دی ہوئی رقم کو ٹکڑوں میں واپس کیا جاتا ہے۔ کچھ اقساط کی ادایئگی کر کے آپ کو خوش کیا جاتا ہے اور پھر وہ سلسلہ بھی منقطع ہو جاتا ہے۔ کچھ تو تقاضا کرنے پر ایسی کھری کھری سناتے ہیں کہ آپ کو چھٹی کا دودھ یاد آ جاتا ہے اور الٹا آپ ہی شرمندہ ہو جاتے ہیں۔ اور بعض تو یہ طعنہ مارتے ہیں کہ نہ وہ کہیں جا رہے ہیں نہ آپ کے پیسے۔ کچھ تو یہ کہہ کر آپ کی غیرت کو شدید ٹھیس پہنچاتے ہیں کہ ایک بار پیسے آنے دو، سب سے پہلے تمہارے منہ پر ماروں گا۔ شاید وہ بے تکلفی میں ایسا کہتے ہیں، مگر کیا پھر بھی کسی تکلف کی گنجائش باقی رہ جاتی ہے؟

آپ کو یہ بات پڑھ کر شدید حیرت ہوگی کہ یہ بیماری صرف ہمارے ہاں ہی نہیں گوروں میں بھی پائی جاتی ہے اور کم و بیش یہی واقعات آپ کو ان کے ہاں بھی سننے کو ملیں گے۔ میں اکثر مختلف آن لائن فورمز پر اسی طرح کے واقعات پڑھتا ہوں، بس نوعیت ذرا مختلف ہوتی ہے۔ چونکہ معاشرہ مہذب ہے تو پیسے تو سچ بول کر لیے جاتے ہیں اور دینے والے کو پوری امید ہوتی ہے کہ اس کے پیسے اس کو واپس ضرور مل جائیں گے مگر واپسی پر وہی تمام حربے اپنائے جاتے ہیں جو ہمارے ہاں عام ہیں۔ زیادہ تر پیسے پراپرٹی خریدنے کےلیے جو کمی بیشی ہوتی ہے اس کو پورا کرنے کےلیے مانگے جاتے ہیں۔ طرزِ زندگی کیونکہ سب کا ہی اچھا ہوتا ہے، اسی لیے دینے والے کو کم از کم اس بات کا دکھ تو نہیں ہوتا کہ اس کے پیسوں سے عیاشی کی جارہی ہے، مگر واپس نہ ملنے کا غم تو ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک صارف نے نہایت خوبصورت بات کہی کہ جب آپ کسی کو ادھار دے رہے ہوتے ہیں تو دراصل ایک دوست کھو رہے ہوتے ہیں۔ کیوں کہ پیسے دیتے ہی آپ کی دوستی ایک جھٹکے میں ختم ہو جاتی ہے۔ ایک اور شخص نے لکھا کہ جب آپ کسی کو اپنے پیسے ادھار دیتے ہیں تو وہ اس کے ہو جاتے ہیں، آپ کے نہیں رہتے۔ پاکستان میں بھی اس پر کافی اقوال زریں کہے گئے ہیں جیسے ادھار ایک ایسا جادو ہے جو لیتا ہے وہ غائب ہوجاتا ہے۔ نقد بڑے شوق سے ادھار اگلے چوک سے، کشمیر کی آزادی تک ادھار بند ہے اور ادھار مانگ کر شرمندہ نہ ہوں۔

سوال و جواب کی مشہور ویب سائٹ ’’کیو اور اے‘‘ میں ایک گورے نے اپنا تجربہ لکھا کہ اس نے اپنے ایک دوست کو کچھ رقم ادھار دی اور پھر پچھتاوا اس کا مقدر بنا۔ وہ واپسی کےلیے اس کے پیچھے بھاگتا رہا یہاں تک کہ تنگ آ کر اس نے التجا کی کہ تم جتنے پیسے دے سکتے ہو اتنے ہی دے دو۔ ادھار میں دی گئی رقم غالباً تین ہزار ڈالر تھی اور پندرہ سو ڈالر واپس کرنے پر اتفاق ہو گیا- پانسہ اس وقت پلٹ گیا جب رقم بھیجتے وقت غلطی سے ایک اضافی صفر لگ گیا اور پندرہ ہزار ڈالر اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوگئے۔ آج لینے والا دینے والے کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔

بہت کم لوگ دنیا میں ایسے ہوتے ہیں جو اس کام میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ شاید آٹے میں نمک کے برابر ہوں۔ یہاں تو بڑے سے بڑا بدمعاش بھی ہار جاتا ہے۔ چونکہ پیسے لینے والے زیادہ تر جاننے والے ہی ہوتے ہیں، لہذا کوئی لکھت پڑھت بھی نہیں ہوتی۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ اپنی صلاحیتوں سے اس مشکل ترین کام کو سر انجام دے سکتے ہیں تو کسی کو پیسے دے کر دیکھ لیجئے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

Tags: آسکر ایوارڈسوشل میڈیاموٹر سائیکل
ShareTweet
Previous Post

جہاز میں لگا بلیک باکس کیا کام کرتا ہے۔۔؟

Next Post

دھمکی آمیز مراسلے میں نواز شریف ملوث ہیں: حکومت

Web Desk

Web Desk

Next Post
دھمکی آمیز مراسلے میں نواز شریف ملوث ہیں: حکومت

دھمکی آمیز مراسلے میں نواز شریف ملوث ہیں: حکومت

Discussion about this post

تازہ ترین

سخت محنت کو اپنا شعار بنانا چاہتا ہوں تاکہ زندگی میں آگے بڑھ سکوں: محمد حارث

سخت محنت کو اپنا شعار بنانا چاہتا ہوں تاکہ زندگی میں آگے بڑھ سکوں: محمد حارث

مئی 22, 2022
عمران خان اگر ملک میں خانہ جنگی کروانا چاہتا ہیں تو یہ اس کی بھول ہے: وزیراعظم

عمران خان اگر ملک میں خانہ جنگی کروانا چاہتا ہیں تو یہ اس کی بھول ہے: وزیراعظم

مئی 22, 2022

ایڈیٹوریل

دیوار برلن کیوں بنی۔۔۔؟
ایڈیٹوریل

دیوار برلن کیوں بنی۔۔۔؟

مئی 18, 2022
گرمی کے موسم میں پہناوا کیسا ہوناچاہیے۔۔؟
ایڈیٹوریل

گرمی کے موسم میں پہناوا کیسا ہوناچاہیے۔۔؟

مئی 16, 2022
نظریاتی جنگ اور سوشل میڈیا
ایڈیٹوریل

نظریاتی جنگ اور سوشل میڈیا

مئی 6, 2022
رجیم چینج میچ
ایڈیٹوریل

رجیم چینج میچ

اپریل 25, 2022

مقبول ترین

  • قرآن کریم کے حقوق

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • ہیجڑا کیسے پیدا ہوتا ہے ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • عیبوں پر پردہ ڈالنا کیوں ضروری ہے … ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • اقبال کی شاعری میں تصورِ مردِ مومن

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • حیران کن خبر۔۔۔۔۔مرد نے بیٹی کو کیسے جنم دیا۔۔۔؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0

ضرور پڑھیں

فیس بک کا ہیک اکاؤنٹ کیسے بحال کیا جائے۔۔۔؟
سائنس و ایجادات

فیس بک کا ہیک اکاؤنٹ کیسے بحال کیا جائے۔۔۔؟

مئی 20, 2022
رشتوں کا تقدس ۔۔۔۔!
آج کل دین و دنیا

رشتوں کا تقدس ۔۔۔۔!

مئی 20, 2022
بالی ووڈ اداکاراؤں کا حقیقی زندگی میں ساس بہو کا رشتہ اور تعلقات کیسے ہیں۔۔؟
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ

بالی ووڈ اداکاراؤں کا حقیقی زندگی میں ساس بہو کا رشتہ اور تعلقات کیسے ہیں۔۔؟

مئی 19, 2022
دیوار برلن کیوں بنی۔۔۔؟
ایڈیٹوریل

دیوار برلن کیوں بنی۔۔۔؟

مئی 18, 2022
آج کل

اقسام

  • PSL
  • PSL
  • SMB-سوشل میڈیا بائٹس
  • Uncategorized
  • آج کل دین و دنیا
  • آج کل منٹو
  • آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
  • آج کل کا دسترخوان
  • آج کل کے لئے لکھیں
  • اداریہ
  • امریکہ
  • انتخابات 2018
  • اہم خبر
  • ای پیپر
  • ایڈیٹوریل
  • بریکنگ نیوز
  • بزمِ شاعری
  • بین الاقوامی
  • پاک فوج
  • پاکستان کی خبریں
  • تازہ ترین
  • تصاویر
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ستاروں کا حال
  • سلطنت عثمانیہ
  • سنہری قصے
  • سیاسی لوگ
  • شوبز
  • صحت
  • ضرور پڑھیں
  • قومی
  • کارٹون
  • کاروباری خبریں
  • کرکٹ
  • کھیلوں کی خبریں
  • محکمہ موسمیات
  • مزید
  • مشہور خبر
  • مقبول ترین
  • ورلڈ کپ 2019
  • ویڈیو

ٹیگز

AajKal Aajkalnews aajkalpk America Bollywood Election Imran Khan India international Islamabad Karachi Lahore Nawaz Sharif Pakistan PMLN PTI آج کا کارٹون آپ کا دن کیسا گزرے گا آپ کا دن کیسا گزرے گا؟ افغانستان اپوزیشن بالی ووڈ بلاول بھٹو بھارت حکومت ستاروں کا احوال ستاروں کا حال ستارے سوشل میڈیا سپریم کورٹ شاہ محمود قریشی شہباز شریف شیخ رشید عثمان بزدار عمران خان فواد چوہدری مریم نواز نواز شریف وزیراعظم وزیراعظم عمران خان پاکستان پی ایس ایل کارٹون کراچی کورونا وائرس
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • PSL
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • PSL
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist