جمعرات, جون 30, 2022
آج کل
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر
No Result
View All Result
آج کل
No Result
View All Result
Home دلچسپ و عجیب
دیوار برلن کیوں بنی۔۔۔؟

دیوار برلن کیوں بنی۔۔۔؟

Web Desk by Web Desk
جون 8, 2022
in دلچسپ و عجیب
0
18
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

تاریخ کی کتابوں میں جن مشہور دیواروں کا ذکر ملتا ہے ان میں ’’دیوار چین‘‘، ’’دیوار گریہ‘‘، ’’دیوار براق‘‘ اور ’’دیوار برلن‘‘ سر فہرست ہیں۔ ’’دیوار گریہ‘‘ اور ’’دیوار براق‘‘ بالترتیب یہودیوں اور مسلمانوں کے نزدیک مقامات مقدسہ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ دیوار چین دوسو سال قبل مسیح میں اس وقت کے چینی بادشاہ نے دشمنوں کے حملوں سے محفوظ رہنے کیلئے فصیل کے طور پر تعمیر کرائی تھی۔ اس کی لمبائی لگ بھگ بیس ہزار کلو میٹر بتائی جاتی ہے۔

دیوار برلن‘‘ اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہے۔ ایک طرف تو یہ سرد جنگ کے طویل دور کی نشانی کے طور پر 28 سال قائم رہی، دوسری طرف یہ راتوں رات مشرقی اور مغربی جرمنی کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کا باعث بھی بنی۔ برلن کی اس تقسیم کو سمجھنے سے پہلے ہمیں برلن کی تاریخ پر ایک نظر ڈالنا ہو گی۔

برلن تاریخ کے آئینے میں: 13ویں صدی سے تاریخ کا حصہ بننے والا شہر برلن 1701ء سے سلطنت پرشیا، 1871ء سے1918ء تک جرمن سلطنت، 1919ء سے 1932ء تک ویمار جمہوریہ اور 1933ء سے 1945ء تک نازی جرمن کا دارالحکومت رہا۔ پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد 1920ء میں برلن کے گرد و نواح کے چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کو یکجا کر  کے ایک بڑے شہر کی بنیاد رکھی گئی جسے ویمار جمہوریہ قرار دیا گیا۔ اس وقت برلن کی آبادی 40  لاکھ نفوس پر مشتمل تھی۔ ویمار جمہوریہ 1932ء تک قائم رہی۔ 1933ء میں جب جرمنی میں نازی جماعت برسر اقتدار آئی اور ایڈولف ہٹلر یہاں کے حکمران بنے۔ اس وقت تک برلن میں یہودیوں کی تعداد 17لاکھ کے لگ بھگ تھی۔ نازی پارٹی کے برسر اقتدار آتے ہی یہودیوں سمیت تمام غیر آریائی باشندوں کو کمتر سمجھتے ہوئے یہاں سے کوچ کر جانے کا تاثر دیا جانے لگا۔ نازی پارٹی نے رفتہ رفتہ غیر آریائی باشندوں پر ظلم و تشدد کرنا شروع کر دیا حتیٰ کہ 1938ء میں ’’کرسٹل ناخٹ‘‘ کے بعد یہودیوں کو زبردستی حراستی کیمپوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا اور مبینہ طور پربڑی تعداد میں یہودیوں کا قتل عام کیا گیا۔

دوسری جنگ عظیم میں بھی برلن فضائی حملوں کی زد میں رہا ۔ جس کے نتیجے میں مشرقی برلن سے ہزاروں لوگوں نے نقل مکانی کر کے مغربی برلن کا رخ کیا۔ 1945ء میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد یلٹا اور پوٹسڈم میں امن کانفرنس میں اتحادیوں نے شکست خوردہ جرمنی کے حصے بخرے کرنا شروع کئے۔ امریکہ اور سوویت یونین کی سربراہی میں جرمن کو بنیادی طور پر چار حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ جس کے تحت ملک کا مشرقی حصہ سوویت یونین کے حصے میں آیا جبکہ مغربی حصہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے حصے میں آیا۔ اسی تقسیم کے تحت برلن شہر بھی چار حصوں میں تقسیم ہو گیا اور کئی دہائیوں تک سرد جنگ کا مرکز بنا رہا۔ سرد جنگ کے اس دور میں مشرقی برلن سے مغربی برلن نقل مکانی کا سلسلہ طول پکڑتا گیا جو بنیادی طور پر ’’دیوار برلن‘‘ کی وجہ بنا۔

دیوار برلن کی تعمیر: تاریخ کی کتابوں سے پتہ چلتا ہے کی جب 1950ء سے 1960ء کی دہائی میں جرمنی دو حصوں میں تقسیم تھا تو اگست کی ایک صبح شہریوں پر یہ خبر بجلی بن کر گری جب انہوں نے دیکھا کہ سوویت کے زیر کنٹرول مشرقی جرمنی اور مغربی جرمنی کے درمیان خاردار باڑ لگا کر عملاً انہیں ایک دوسرے سے الگ کر دیا گیا ہے۔ 13اگست 1961ء کو مشرقی جرمنی کی کمیونسٹ حکومت نے اگرچہ یہ کہہ کر اس دیوار کی تعمیر کا آغاز کیا کہ ان کا مقصد مغربی فاشسٹوں کو مشرقی جرمنی میں داخل ہونے اور سوشلسٹ ریاست کو کمزور کرنے سے روکنا تھا جبکہ درحقیقت اس دیوار کی تعمیر کا مقصد مشرقی جرمنی سے اس کثیر نقل مکانی کو روکنا تھا جو کمیونسٹ حکومت کی پالیسیوں سے تنگ آ کر مغربی جرمنی کا رخ کر رہی تھی۔

اس دیوار کی کل لمبائی 155کلو میٹر تھی لیکن یہ دیوار مرحلہ وار آگے بڑھتی رہی۔ پہلا مرحلہ 1961ء میں خاردار تاروں سے شروع ہوتا ہے۔ دوسرا مرحلہ 1962ء سے لیکر 1965ء تک کا ہے جب ان خاردار تاروں کو مضبوط اور محفوظ بنانا تھا۔ اس کا تیسرا مرحلہ 1965ء سے شروع ہوتا ہے جب باقاعدہ طور پر ایک پختہ دیوار کا آغاز کیا گیا جو 1975ء تک جاری رہا۔ چوتھا اور آخری مرحلہ 1975ء سے شروع ہو کر 1989ء تک جاری رہا۔ اس آخری مرحلے کے دوران کنکریٹ سے بنی ساڑھے تین میٹر اونچی یہ دیوار باقاعدہ طور پر بارڈر وال میں بدل دی گئی۔ اس دیوار کے ذریعے غیر قانونی نقل مکانی کو روکنے کیلئے مشرقی جرمنی کی طرف سے بارہ ہزار کے لگ بھگ محافظ تعینات تھے جنہیں یہ ہدایات جاری کر رکھی تھیں کہ غیر قانونی دیوار پھلانگنے والے کو فی الفور گولی مار دی جائے۔

Tags: پہلی جنگ عظیمچینی بادشاہدیوار برلنمقامات مقدسہ
ShareTweet
Previous Post

سنی لیون نے مداح کا شکریہ کیوں ادا کیا۔۔۔؟

Next Post

پنجاب میں اتحادیوں کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے: حمزہ شہباز

Web Desk

Web Desk

Next Post
پنجاب میں اتحادیوں کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے: حمزہ شہباز

پنجاب میں اتحادیوں کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے: حمزہ شہباز

Discussion about this post

تازہ ترین

ہیلری کلنٹن ڈاکٹر آصف کی انتخابی مہم کا حصہ بن گئیں

ہیلری کلنٹن ڈاکٹر آصف کی انتخابی مہم کا حصہ بن گئیں

جون 30, 2022
عوامی نیشنل پارٹی کا وفاقی حکومتی اتحاد سے علیحدگی پر غور

عوامی نیشنل پارٹی کا وفاقی حکومتی اتحاد سے علیحدگی پر غور

جون 30, 2022

ایڈیٹوریل

ایڈیٹوریل

مسلمانوں کی سائنس کے لئے خدمات ….!

جون 27, 2022
روس یوکرین جنگ اور اس کے اثرات
ایڈیٹوریل

روس یوکرین جنگ اور اس کے اثرات

جون 27, 2022
ڈاکٹر اسرار کی پاکستان سے متعلق تین بڑی پیشگوئیاں کیا تھیں؟
ایڈیٹوریل

ڈاکٹر اسرار کی پاکستان سے متعلق تین بڑی پیشگوئیاں کیا تھیں؟

جون 27, 2022
عامر لیاقت حسین۔۔۔!
ایڈیٹوریل

عامر لیاقت حسین۔۔۔!

جون 21, 2022

مقبول ترین

  • ماہِ صفر کے حوالے سے بدشگونی کا تصور

    قرآن کریم کے حقوق

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • ہیجڑا کیسے پیدا ہوتا ہے ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • عیبوں پر پردہ ڈالنا کیوں ضروری ہے … ؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • اقبال کی شاعری میں تصورِ مردِ مومن

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • حیران کن خبر۔۔۔۔۔مرد نے بیٹی کو کیسے جنم دیا۔۔۔؟

    0 shares
    Share 0 Tweet 0

ضرور پڑھیں

خواتین کے دل کے دورے مردوں سے مختلف کیوں۔۔۔؟
صحت

خواتین کے دل کے دورے مردوں سے مختلف کیوں۔۔۔؟

جون 29, 2022
آپ انٹرنیٹ کے بغیر ای میل کیسے بھیج سکتے ہیں؟
سائنس و ایجادات

آپ انٹرنیٹ کے بغیر ای میل کیسے بھیج سکتے ہیں؟

جون 29, 2022
پُرسکون نیند کیلئے بہترین غذائیں کونسی ہیں؟
صحت

وزن کم کرنے کے لئے دن میں کتنے گھنٹے سونا ضروری ہے۔۔۔؟

جون 28, 2022
اب مُردوں کی آوازیں سنی جاسکیں گی۔۔۔ لیکن کیسے۔۔۔۔؟
دلچسپ و عجیب

اب مُردوں کی آوازیں سنی جاسکیں گی۔۔۔ لیکن کیسے۔۔۔۔؟

جون 27, 2022
آج کل

  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ایجادات
  • ای پیپر

© 2021 - Powered by @ Madbox Solutions

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist